عقل خیر و شر میں تمیز کے لیے ہے

عقل خیر و شر میں تمیز کے لیے ہے

عقل کی نعمت خیر و شر اور نفع و نقصان کی تمیز کے لئے ہے ۔

۔مولانا اسد اللہ صاحب ندوی

رب چاہی زندگی اور خوف خدا ہی ذریعہ نجات ہے۔ مولانا عبد السبحان ندوی

(دھرئی سلون نامہ نگار 14/ فروری) مدرسہ سیدنا عثمان غنی دھرئی پناہ نگر سلون (ملحقہ دار العلوم ندوة العلماء لکھنؤ)میں ایک عظیم الشان اجلاس بعنوان اصلاح معاشرہ و جلسئہ دستار بندی، حضرت مولانا اسد اللہ صاحب ندوی مہتمم مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپگڑھ و ناظم و بانی جامعہ امھات المومنین سنار گاؤں امیٹھی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مہمان خصوصی تھے، حضرت مولانا عبد السبحان ناخدا ندوی صاحب ۔ نائب مہتمم مدرسہ ضیاء العلوم میدان پور تکیہ کلاں رائے بریلی۔
مولانا عبد السبحان ناخدا ندوی صاحب نے اپنے پر مغز اور جامع خطاب میں فرمایا کہ تقویٰ، رب چاہی زندگی اور خوف خدا ہی مومن کے لئے ذریعئہ نجات ہے ، اسی دولت اور سرمایہ کی بدولت بندہ عند اللہ سرخرو ہوگا ،اگر یہ دولت اور پونجی نہ ہو انسان ناکام و نامراد ہوگا ، اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کی حیثیت مچھر کے پر اور حقیر ذرہ کے برابر نہیں ہوگی ، اس لئے ہماری نماز ہمارا سجدہ ہمارا رکوع ہمارا روزہ ہماری زکوٰۃ ہمارا حج ہمارا عمرہ ہماری قربانی اور ہمارا سارا عمل اور ہماری پوری زندگی اور نقل و حرکت سب کچھ اللہ کے لئے ہو ۔
ہماری پیشانی اللہ کے سامنے جھکے، ہمارا تعلق اور رشتہ اللہ سے مضبوط ہو، ہم اسی کو مشکل کشا سمجھیں اسی کو اپنا معبود و مسجود مانیں ۔ ہم سو فیصد مسلمان بن کر زندگی گزاریں ، امانت و صداقت ، تقویٰ وطہارت ،راست بازی ہماری زندگی کے نمایاں اوصاف ہوں ، ہم مسجد ،بازار ، پڑوس ،گھر ،تجارت اور معاملات معاشرت لین دین اور زندگی کے تمام کاروبار میں مسلمان نظر آئیں ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا اسوہ اور نمونہ ہماری زندگی میں جھلکے ،تبھی ہم دونوں جہان میں سرخ رو اور کامیاب ہوسکتے ہیں ،ورنہ صرف دکھاوا اور رسم و رواج والے دین ، عبادت ، جلسوں اور تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا ۔۔
صدر جلسہ حضرت مولانا اسد اللہ صاحب ندوی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ۔ قرآن مجید یہ ایک جامع کتاب دستور العمل دستور ہدایت اور رہنما کتاب ہے ، اس کے ذریعہ سے ہم ایک دوسرے کو نصیحت اور تلقین کرتے رہیں ۔ اللہ نے یہ امانت اور ذمہ داری علماء کو دی ہے کہ وہ اس کی تعلیم احکام، نصیحت اور دستور کو لوگوں تک پہنچائیں اسی لئے یہ دینی جلسے اور اجتماعات کیے جاتے ہیں تاکہ عام لوگ تک علماء دین کی باتیں پہنچائیں ۔
مولانا نے ملت کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے لیے جہاں یہ حالات ہمارے لیے امتحان و آزمائش ہے ، وہیں ہمارے اعمال اور کردار کا بھی اس میں دخل ہے ۔ ہم سب کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے اور اپنی زندگی میں تبدیلی لانی چاہیے ۔ کون سی برائی ہے جو ہمارے معاشرے اور سماج میں نہیں پیدا ہوگئی ہے۔
مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل کی نعمت اسی لئے دیا ہے کہ وہ اس کا صحیح استعمال کرے ، اپنے رب کو پہچانے خیر و شر نفع و ضرر صحیح اور غلط میں تمیز کرے ، مولانا نے موجودہ حالات میں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے، اس جانب اہم رہنمائی فرمائی اور یہ احساس دلایا کہ مدرسہ دین و ملت کے قلعے ہیں آپ سب ان کو مضبوط کریں، ان کی اعانت کریں ، ان سے آپ میں دین باقی رہے ۔ اسلام صرف جند عبادات کا مجموعہ نہیں ہے ، بلکہ یہ مکمل دین مستقل تہذیب مستقل شریعت جامع معاشرت نظریہ حیات کا نام ہے ۔
پروگرام میں نصف درجن سے زائد بچوں نے تکمیل حفظ کی سعادت حاصل کی اور ان کے سروں پر دستار تکمیل حفظ صدر جلسہ اور معزز مہمانوں کے ذریعہ رکھا گیا ۔ اس پروگرام میں سلون ،اونچاہار، مانک پور، کنڈہ پرشدے پور اور اطراف کی ایک جم غفیر نے شرکت کی اور علماء کرام حفاظ عظام اور دانشورانِ قوم کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔ خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد پردے میں موجود رہ کر علماء کے قیمتی بیانات سن رہی تھیں ۔ اس پروگرام کے کامیاب انعقاد میں مدرسہ کے ناظم و سرپرست مولانا محمد مختار صاحب ندوی اور مہتمم مدرسہ مولانا رفیع الدین صاحب ندوی اساتذہ طلبہ اور گاؤں کے لوگوں کی بے مثال قربانی رہی اور پروگرام کو کامیاب بنایا۔ پروگرام کی نظامت جناب قاسم ہنر سلونی نے بڑی خوبی کے ساتھ کی اور مجمع کو اخیر تک جلسہ میں جوڑے رکھا ۔ حضرت مولانا اسد اللہ صاحب ندوی کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا ۔ جلسہ میں مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپگڑھ، مدرسہ ضیاء العلوم تکیہ ، مدرسہ تعلیم الدین اور اطراف کے تمام مدارس کے بہت سے اساتذہ شریک ہوئے ۔۔۔۔ جلسہ میں مدرسہ کے بچوں کا کامیاب ثقافتی پروگرام بھی منعقد ہوا ، حاضرین کی طرف سے تمام شریک طلبہ اور حفظ کی تکمیل کرنے والوں بچوں کو خوب انعام سے بھی نوازا گیا ۔ چند اہم شرکاء تھے ، مولانا محمد حسن ندوی ۔مولانا ایوب ندوی ، احمد ندوی صاحب، اسلام صاحب ندوی ابوبکر صدیق ندوی ،فاروق نصیر آبادی ندوی ، محمد قمر الزماں ندوی ۔محمد رحمت علی ندوی ،نور الحسن ندوی ارشاد ندوی، رشید ندوی وغیرہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپوٹ از محمد قمر الزماں ندوی

اپنی راۓ یہاں لکھیں