(رمضان سیریز: 14)
مکملاتِ صوم
(روزے کا اجروثواب بڑھانے والے کام)
ذکی الرحمٰن غازی مدنی
جامعۃ الفلاح، اعظم گڑھ
روزے کا اجر و ثواب بڑھانے کے لیے کثرت کے ساتھ قرآن کی تلاوت، مسنون اذکار واوراد، مأثور دعائوں، مسنون نمازوں اور خیرات وصدقات کااہتمام کرنا چاہیے۔
حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں: ’’اللہ کے رسولﷺ نے پوچھا:تم میں سے آج کون روزہ دار ہے؟ حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا:میں اے اللہ کے رسولﷺ۔ آپﷺ نے پھر پوچھا:تم میں سے کس نے آج کسی جنازہ کی مشایعت کی؟ حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا:میں نے ایسا کیا ہے۔ آپﷺ نے پوچھا:تم میں سے آج کس نے مسکین کو کھانا کھلایا؟ حضرت ابوبکر ؓنے پھر فرمایا:میں نے ایسا کیا ہے۔ آپﷺ نے پوچھا:تم میں سے کسی نے آج کسی مریض کی عیادت کی ہے؟ حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا: میں نے ایسا کیا ہے اے اللہ کے رسولﷺ۔ آپﷺ نے فرمایا:یہ صفات کسی انسان میں جمع نہیں ہوتیں مگر اسی لیے کہ وہ جنت میں داخل ہوجائے۔ ‘‘ [من أصبح منکم الیوم صائماً؟ فقال ابوبکرأنا، قال: فمن تبع منکم الیوم جنازۃ؟ قال ابوبکرأنا۔ قال:رمن أطعم منکم الیوم مسکینا؟ فقال ابوبکرأنا۔ قال:فمن عاد منکم الیوم مریضا؟ فقال ابوبکرأنا۔ قالﷺمااجتمعن فی امرء ی الّا دخل الجنۃ] (صحیح مسلمؒ:۲۴۲۱)
واضح رہے کہ روزے دار کی دعا رد نہیں ہوتی۔ [ثلاثۃ لاترددعوتھم:الصائم حتیٰ یفطر۔۔۔۔] (سنن ابن ماجہؒ:۱۷۵۲)
روزے کی ادائیگی کی توفیق پانے پر اللہ رب العزت کے احسانات وانعامات کو یاد کرنا چاہیے اور اس کے نتیجہ میں شکرگزاری وکسر نفسی کا اظہار واقرار ہونا چاہیے۔ اللہ کے رسولﷺ کا ارشادِ گرامی ہے: ’’میں نے (خواب میں) اپنی امت کے ایک فرد کو دیکھا کہ وہ مارے پیاس کے ہانپ رہا ہے اور جب بھی وہ کسی حوض کے پاس جاتا ہے اس کو روک کر کھدیڑ دیا جاتا ہے، تب رمضان المبارک کے روزے آتے ہیں اور اس کو پلا کر سیراب کرتے ہیں۔ ‘‘ [رأیت رجلاً من أمتی یلھث عطشاً کلّما دنا من حوضٍ مُنِع وطُرِد فجائہ صیام رمضان فسقاہ وأرواہ] (معجم طبرانیؒ:۱۲۵۶۳)
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین