بسم اللہ الرحمن الرحیم
کشتئ نوح سے ملنے والا سبق (Lesson from the Ark)
ہر وہ چیز جو مجھے زندگی میں جاننے کی ضرورت ہے میں نے نوح علیہ السلام کی کشتی سے سیکھا
1. Stay fit when you are 600 or 950 year old Allah may ask you to do something really big
1 فٹ رہیں تندرست رہیں اپنے صحت کا مکمل خیال رکھیں ممکن ہے جب آپ کی عمر60سال کی ہو جائے اللہ اپ سے بڑا کام لے اسی طریقے سے جس طریقے سےنوح علیہ السلام کو 600 سال کی یا 950 کی عمر میں کشتی بنانے کا حکم ہوتا ہے۔واصنع الفلك بياعيننا ووحينا(ھود:37)
2. Remember that we are all in the some board the whole humanity.
ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں اس کشتی میں فساد برپا نہ ہو امن و امان قائم رہے یہ تمام باتیں ہمارے ذہن میں ہونی چاہیے ورنہ سب کا نقصان ہوگا۔المؤمن للمؤمن كالبنيان يشد بعضه بعضا ثم شبك بين اصابعه.(ترمذی :1980)
اس سلسلے میں ایک حدیث ہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کشتی والوں کے بارے میں فرمایا کہ اگر اوپر کی کشتی والے نیچے کی کشتی والے کو پانی نہ لینے دیں اور نیچے کی کشتی والے نیچے ہی کشتی میں سوراخ کر کے پانی لیں تو اس میں اوپر والے بھی ڈوب جائیں گے اور نیچے والے بھی ڈوب جائیں گے اس لیے مجموعی اعتبار سے غریب امیر جاهل عالم عابد حتی کہ مسلم غیر مسلم ہر ایک کا خیال کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور سب کی ایمان کی فکر کرنا یہ بھی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
3. plane ahead it was not raining when nooh alaih asslam built the boat.
آپ مستقبل کو سامنے رکھ کر تیاری کیجئے اور منصوبہ بنایے کیونکہ جب نوح علیہ السلام کشتی بنا رہے تھے تب بارش نہیں ہو رہی تھی یہی وجہ تھی کافر آپ کی ہنسی اڑا رہے تھے .
وَ كُلَّمَا مَرَّ عَلَیْهِ مَلَاٌ مِّنْ قَوْمِهٖ سَخِرُوْا مِنْهُؕ ۔
بسا اوقات انسان کسی چیز کے بارے میں اس کے انجام سے واقف نہیں ہوتا اور مایوس ہو کرکام چھوڑ دیتا ہے حالانکہ انجام کے اعتبار سے وہ چیز اس کے لیے بہتر اور مفید ثابت ہوتی ہے
4. The arc of nooh was built by amateurs Titanic by the professional.
کشتی نوح کو شوقیہ (نیم ماہر پیشہ ور کی ضد ) لوگوں نے اور Titanic کو پیشہ ور افراد ماہرین فن نے بنایا تھا۔
Titanicڈوب گیا اور کشتی نوح بچ گئی
کبھی بھی اپنے اپ کو احساس کمتری کا شکار نہ ہونے دیں اللہ پر توکل کرتے ہوئے شروع کریں جس طرح نوح علیہ السلام نے کیا ان کو کشتی بنانا نہیں اتا تھا ۔۔
انجام اس کے ہاتھ ہے آغاز کر کے دیکھ
بھیگے ہوئے پروں سے ہی پرواز کر کے دیکھ۔
5. Don’t listen to critics، just get one white that job that need to be done۔
تنقید کرنے والوں کی بات نہ سنیں بس اس کام پر لگ جائیں اور فوکس کریں جس کام کو کرنے کی واقعی آپ کو ضرورت ہے۔جس طرح نوح علیہ السلام نے کشتی بناتے وقت کسی تنقید پر توجہ نہیں کی تھی اس لیے کہ یہ بات یقینی ہے کہ رات کے اندھیرے کے بعد صبح کو روشنی ہوتی ہے.
فلا تبتئس بما كانوا يفعلون (ھود)
6. For safety travel in pairs and work in team
حفاظت اور کام کو جلدی کرنے کے لیے جوڑوں میں سفر کریں یعنی ٹیمپو بنا لیں ۔اور پھر کام کریں دیکھیں نوح علیہ السلام کے کشتی میں جوڑوں کو سوار کرنے کے ذریعے سے دھیرے دھیرے آگے چل کر آبادی بڑھی۔
قلنا احمل فيها من كل زوجين اثنين .
7. speed is not always an advantage the snails were on boards with Cheetah۔
رفتار ہمیشہ فائدہ مند نہیں ہوتی گھونگھا بھی چیتا کے ساتھ سوار تھے ۔ اس وقت چیتے کا چیتا ہونا اور گھونگھا کا گھوگھا ہونا کچھ سودمند نہیں تھا اس لیے ہر کام سے پہلے عقل و شعور انتظام و انصرام دھیرے اور تیز کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
8. when you are stressed float a while after years on tiring effort nooh enjoyed the sale.
جب آپ پر دباؤ ہوتا ہے تو کچھ دیر تیرتے ہیں برسوں کی انتھک محنت کے بعد نوح علیہ السلام نے طوفان کا لطف اٹھایا تھا۔کسی بھی کام کے میں جلد بازی نہ کریں صبر و اطمینان سے کام لیں اپ کوشش اور محنت کریں گے تو ان شاءاللہ اس کا پھل نکل کر سامنے آئے گا
9. storm does not matters when Allah with you there is always a rainbow waiting
طوفان سے کوئی فرق نہیں پڑتا جب اللہ آپ کے ساتھ ہوتا ہےتو ہمیشہ قوس ِقُزح کا انتظار ہوتا ہے۔جادوگروں سے موسی کو فرق نہیں پڑا آگ سے ابراہیم کو فرق نہیں پڑا اور اور مچھلی سے یونس علیہم السلام کو فرق نہیں پڑا۔
10. so build your future on the high ground and most importantly Don’t miss the boat۔
اپنے مستقبل کو خوب اونچائی اور بلندی پر رکھیں اور کشتی کو چھوڑے نہ کسی طرح سوار ہو جائیں۔یعنی سب سے اہم یہ ہے کہ اپ کشتی پکڑ و ورنہ یہ سب بیکار ہے۔