کتب بینی (مطالعہ) کیوں ضروری ہے ؟
محمد قمر الزماں ندوی
کتابوں کا مطالعہ انسان کے لیے لازم اور ضروری ہے ، بغیر مطالعہ اور کتب بینی کے انسان کی صلاحتیں نہیں نکھرتی ہیں ، کتابیں انسان کی بہترین ساتھی اور دوست ہیں ،اسی لیے کیا گیا ہے ،، وخیر جلیس فی الزماں کتاب ،، کہ زمانہ میں بہترین ہمنشین کتاب ہے ۔ کتابیں زندگی کے کسی لمحہ میں یہ آپ کو اکیلا نہیں کرتیں ،اگر آپ دنیا کے غموں اور جمھیلوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو ان کو اوڑھنا اور بچھونا بنالیں ،آپ کی زندگی آسان ہو جائے گی ۔
کتابیں انسان کو نکھارنے میں معاون اور مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔یہ مذہبی دینی رہنما ہیں ،یہ دنیا جہان کی سیر کراتی ہیں ،ان کے مطالعہ سے اخلاقی تربیت ہوتی ہے ، شعور و آگہی اور فہم و فراست میں اضافہ ہوتا ہے ،عقل کی گرہیں کھتلی ہیں ،انسانی شعور میں پختگی آتی ہے ، نئے نئے تجربات حاصل ہوتے ہیں ،اپنا نفع و نقصان کو سمجھنا آسان ہوتا ہے، ۔ اس کا مسلسل مطالعہ نہ صرف علم میں اضافہ کرتا ہے، بلکہ بات کرنے میں روانی آتی ہے ، یہ انسان کو تنگ نظری سے نکالتی ہے اور زندگی کا مقابلہ کرنے کی ہمت دیتی ہے ۔کتابیں ان خاص نعمتوں میں سے ہیں جو بچپن میں تعلیم کا ذریعہ ،جوانی میں رہنما، بڑھاپے میں تفریح اور تنہائی میں بہترین دوست ہیں ۔
اسی لیے اسلام نے سب سے زیادہ زور علم پر دیا اور ،، ربی زدنی علما ،،( بار الہا ! میرے علم میں اضافہ فرما) بندے سے کہلوا کر اس کی اہمیت کو اجاگر کردیا ، اور خواندہ ناخواندہ میں جو واضح اور بین فرق ہے اس کو یہ کہہ کر واضح کردیا کہ کیا جو لوگ جانتے ہیں اور جو نہیں جانتے برابر ہیں ؟ مراد یہ ہے کہ قطعا برابر نہیں زمین و آسمان کا فرق ان دونوں میں ہے ۔ ایک حدیث میں تو یہ مضمون بھی وارد ہے کہ آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرا وہ دن سب سے نامسعود اور نامبارک سمجھا جائے گا ، جس دن میرے علم میں کوئی اضافہ نہ ہو اور وہ دن یونہی خالی گزر جائے ۔
دنیا کے مفکر اور دانشور حضرات کتاب کی اہمیت اور کتب بینی کو کس نظر سے دیکھتے ہیں ، آئیے اس کو ان لوگوں کی زبانی سنتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک چینی کہاوت ہے کہ “جب آدمی 10 کتابیں پڑھتا ہے تو وہ 10 ہزار میل کا سفر کرلیتا ہے۔ ”
گورچ فوک کہتے ہیں:
” اچھی کتابیں وہ نہیں جو ہماری بھوک کو ختم کردیں، بلکہ اچھی کتابیں وہ ہیں جو ہماری بھوک بڑھائیں۔۔۔۔۔۔۔ زندگی کو جاننے کی بھوک ۔۔”
ائولس گیلیوس کہتے ہیں:” کتابیں خاموش استاد ہیں ۔۔”
فرانس کافکا:
“ایک کمرہ بغیر کتاب کے ایسا ہی ہے جیسے ایک جسم بغیر روح کے ۔۔”
گوئٹے :
“بہت سے لوگوں کو یہ بات نہیں معلوم ہے کہ مطالعہ سیکھنا کتنا مشکل اور وقت طلب کام ہے، میں نے اپنے 80 سال لگا دیے لیکن پھر بھی یہ نہیں کہہ سکتا ہوں کہ میں صحیح سمت کی جانب ہوں۔۔۔۔۔”
تھومس فون کیمپن:
“جب میں عبادت کرتا ہوں تو میں خدا سے باتیں کرتا ہوں، لیکن جب میں کوئی کتاب پڑھتا ہوں تو خدا مجھ سے باتیں کرتا ہے۔۔۔۔۔”
جین پاؤل:
“کتابیں ایک طویل ترین خط ہے جو ایک دوست کے نام لکھا گیا ہو۔۔”
گٹھولڈ لیسنگ:
“دنیا اکیلے کسی کو مکمل انسان نہیں بنا سکتی، اگر مکمل انسان بننا ہے تو پھر اچھے مصنفین کی تصانیف پڑھنا ہونگی ۔۔۔”
نووالیس :
” کتابوں سے بھری ہوئی لائبریری ہی ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہم ماضی اور حال کے دیوتاؤں سے آزادی کے ساتھ گفتگو کرسکتے ہیں۔۔۔۔۔”
دو جرمن اقوال :
” کتابیں پیالے کی مانند ہیں جن سے پانی پینا تمہیں خود سیکھنا ہوگا”
“جرمن زبان میں گدھے کو ایزل کہتے ہیں جب اس لفظ کو الٹا پڑھا جائے تو یہ لیزے بنتا ہے اس لئے یہ کوئی عجوبہ نہیں ہے اگر یہ کہا جائے کہ کچھ معلومات حاصل کرنے کے لئے تمھیں گدھے کی طرح محنت کرنا ہوگی۔
ایک سروے کے مطابق پڑوس ملک میں فی کس اوسطاً صرف 6 پیسے سالانہ کتاب کے لئے خرچ کیے جاتے ہیں…
جوتے شوکیس میں دیکھے جاتے ہیں۔کتابیں زمین پر پڑی نظر آتی ہیں جس معاشرے میں کتابیں پڑھنے کا شوق نہ ہو وہ کبھی شعور حاصل نہیں کرسکتا۔
مطالعہ سے کیا ملتا ہے؟
مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے (ڈاکٹر علامہ اقبال)
بری صحبت سے تنہائی اچھی ہے، لیکن تنہائی سے پریشان ہو جانے کا اندیشہ ہے، اس لئے اچھی کتابوں کے مطالعے کی ضرورت ہے۔ (امام غزالی)
ورزش سے جسم مضبوط ہوتا ہے اور مطالعے کی دماغ کے لئے وہی اہمیت ہے جو ورزش کی جسم کے لئے۔ (ایڈیسن)
مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے۔(بیکن)
۔۔۔مطالعے کی عادت اختیار کر لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے۔
(سمرسٹ ماہم)
۔۔۔ تین دن بغیر مطالعہ گزار لینے کے بعد چوتھے روز گفتگو میں پھیکا پن آجاتا ہے۔(چینی ضرب المثل)
۔۔۔انسان قدرتی مناظر اور کتابوں کے مطالعے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ (سسرو)
۔۔۔مطالعے کی بدولت ایک طرف تمہاری معلومات میں اضافہ ہوگا اوردوسری طرف تمہاری شخصیت دلچسپ بن جائے گی۔ (وائٹی)
۔۔۔مطالعہ کسی سے اختلاف کرنے یا فصیح زبان میں گفتگو کرنے کی غرض سے نہ کرو بلکہ ’’تولنے‘‘ اور ’’سوچنے‘‘ کی خاطر کرو۔ (بیکن)
۔۔۔جس طرح کئی قسم کے بیج کی کاشت کرنے سے زمین زرخیز ہو جاتی ہے، اسی طرح مختلف عنوانات پر کتابوں اور رسالوں وغیرہ کا مطالعہ انسان کے دماغ کو منور بنادیتا ہے۔ (ملٹن)
۔۔۔ جو نوجوان ایمانداری سے کچھ وقت مطالعے میں صرف کرتا ہے، تو اسے اپنے نتائج کے بارے میں بالکل متفکر نہ ہونا چاہئے۔ ( ولیم جیمز)
۔۔۔ مطالعے سے خلوت میں خوشی، تقریر میں زیبائش، ترتیب وتدوین میں استعداد اور تجربے میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔ (بیکن)
۔۔۔وہ شخص نہایت ہی خوش نصیب ہے جس کو مطالعہ کا شوق ہے، لیکن جو فحش کتابوں کا مطالعہ کرتا ہے اس سے وہ شخص اچھا ہے جس کو مطالعہ کا شوق نہیں.(میکالے)
۔۔۔مطالعہ ذہن کو جلا دینے کے لئے اوراس کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ (شیلے)
۔۔۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ اچھی اور موزوں کتابوں کے مطالعہ نے انسان کے مستقبل کو سنوار دیا۔
اسی لئے پڑھیے اور خوب پڑھیے۔